آج پیر کے روز سعودی اپیل کورٹ اردنی اور فلسطینی قیدیوں کو فوجی عدالت سے دی گئی سزاؤن کے خلاف اپیل پر غور کر رہی ہے، جن میں سعودی عرب میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے نمائندے محمد الخضری بھی شامل ہیں۔
سعودی عرب میں اردنی نظربندی کمیٹی کے سربراہ خضر مشائخ نے کہا کہ ریاض کی اپیل کورٹ پیر سے اردنی اور فلسطینی نظربندوں کے بارے میں فوجداری عدالت کے جاری کردہ فیصلوں پر غور شروع کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقدمے کی سماعت 3 ہفتوں پر محیط ہوگی جس میں تمام اردنی اور فلسطینی قیدیوں کو شامل کیا جائے گا، جن کی تعداد 60 سے زیادہ ہے۔
کمیٹی کے سربراہ نے اردنی حکام سے ہر سطح پر رابطے کرنے کا مطالبہ کیا۔ سعودی عرب میں گرفتاری کے دو سال سے زائد عرصے بعد قیدیوں کی رہائی اور ان کے اہل خانہ کے پاس واپسی کو یقینی بنانا ہے۔
8 اگست کو سعودی فوجداری عدالت نے حماس کے سابق نمائندے محمد الخضری کو 15 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ان سزاؤں میں جن میں 69 اردنی اور فلسطینی شامل تھے۔
فروری 2019 میں سعودی عرب نے 60 سے زیادہ اردنی باشندوں اور ملک میں مقیم فلسطینیوں کو گرفتار کیا جن میں الخضری بھی شامل ہیں۔