ایک اسرائیلی اہلکار نے خبردار کیا کہ قابض ریاست ایسے کسی بھی سائبر حملے کے لیے تیار نہیں ہے جس سے ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔
عبرانی میں شائع ہونے والے اخبار’معاریف‘ کو دیے گئے انٹرویو میں اسرائیلی ریاست کے مبصر جنرل متان یاہو اینگلمین نے کہا کہ تہران اور تل ابیب کے درمیان باہمی سائبر حملوں کی شدت میں اضافے کے ساتھ اسرائیلی اندیشوں میں اضافہ ہو رہا ہے کہ اس کے لیے تیاری ناکافی ہے۔ ایران کی جانب سے قابض ملک میں مختلف سویلین اور فوجی اداروں کو نشانہ بنانے کی رفتار میں اضافہ ہونے کا امکان ہے جس کے نتیجے میں اس کا بہت بڑا نقصان ہوسکتا ہے۔
اینگل مین نے مزید کہا کہ "یہ درست ہے کہ اسرائیل اپنے حصے کے لیے، ایسے حملوں کی ہدایت کرتا ہے جو ایرانی اہداف پر زیادہ مہلک ہو سکتے ہیں، لیکن اسرائیلی خوف یہ ہے کہ ایرانی حملے اسرائیل کی اقتصادی اور تکنیکی صلاحیتوں میں ایک بڑے فالٹ کا باعث بنیں گے، چاہے بینک، اسپتال، تجارتی ادارے اور بنیادی ڈھانچہ ہو”۔
اسرائیلی اہلکار نے نشاندہی کی کہ سائبر حملہ جس میں عطرف ویب سائٹ اور ہلیل یاف سپتال کو نشانہ بنایا گیا اس طرح کے حملوں کے لیے قابض ریاست کی تیاری کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔