کل جمعرات کو غزہ کی پٹی میں فلسطینی سول سوسائٹی کے دفاع کے اتحاد نے غزہ کی پٹی کے گورنریوں میں بعض عوامی فلسطینی بینکوں کے من مانی پر مبنی اقدامات اور فیصلوں کی مذمت کی جن میں ’این جی اوز‘ اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے درجنوں بینک اکاؤنٹس کو بند اور منجمد کر دیا گیا ہے۔
ایک بیان میں اتحاد برائے سول سوسائٹی نے کہا کہ ہم ان اقدامات اور فیصلوں کو بہت سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔ بنکوں کی من مانی پرمبنی اقدامات پر سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ کیونکہ یہ فلسطینی سول سوسائٹی اور اس کی موثر تنظیموں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہیں اور ان کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
اتحاد نے بینکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان فیصلوں کو فوری طور پر واپس لیں۔ ان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا قومی کردار ادا کریں اور ان پالیسیوں اور طریقہ کار سے دور رہیں جو معاشرے کو متاثر کرتی ہیں اور زمین پر فلسطینی عوام کے استقامت میں اضافہ نہیں کرتی ہیں۔
اتحاد نے فلسطینی مانیٹری اتھارٹی اور سرکاری فلسطینی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ سول سوسائٹی کی تنظیموں کو بینکوں کے طریقہ کار اور فیصلوں سے بچانے کے لیے مداخلت کریں اور فلسطینی شہری اور قومی تنظیموں پر قابض ریاست کی مداخلت کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنا قومی کردار ادا کریں۔