فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کے ہاتھوں بے دردی کے ساتھ شہید کیے جانے والے فلسطینی رہ نما نزاربنات کے اہل خانہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ شہید بنات کے قاتلوں کو کٹہرے میں لانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم فلسطینی اتھارٹی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے اور نہ ہی بلیک میلنگ کا شکار ہوں گے۔
شہید نزاربنات کے اہل خانہ نے ایک پریس بیان میں کہا کہ شہید نزار بنات کا خون رائےگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور ہم قاتلوں کو کٹہرے میں لانے تک اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شہید کا پورا خاندان اس بات پر متفق ہے کہ ہم فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مقرر کردہ عدالتی کمیشن کو تسلیم نہیں کرتے۔ہم نے دوسری فلسطینی تنظیموں کےتعاون سے مقامی عدالت میں نزار بنات کے قاتلوں کے خلاف تحقیقات کی کوششیں شروع کی ہیں۔
شہید نزار بنات کے بھائی غسان بنات کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی ابھی تک نزار بنات کے قتل کے جرم کا ادراک نہیں کرسکی۔ نزار بنات کا ماورائے عدالت قتل اعلیٰ سطح کے حکام کی ہدایت پر کیا گیا۔ فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار شہید کے خاندان پر دباؤ ڈال کر کیس کو کمزور کرنےکی ناکام کوشش کررہی ہے۔