فلسطین کے انسانی حقوق کے سرکردہ رہ نما اور سماجی کارکن عصام عابدین نے انسانی حقوق کے شعبے میں کام کرنےوالے اداروں کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل دونوں کے طرز عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی دشمن اور فلسطینی اتھارٹی دونوں ہی انسانی حقوق کے اداروں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے عصام عابدین نے کہا کہ قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینی انسانی حقوق کے اداروں اور این جی اوز کو نشانہ بنانا کھلی جارحیت ہے۔ اسرائیلی ریاست کی طرف سے یہ انتقامی کارروائی اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح صہیونی ریاست اور اس کے حکمرانوں کا دل تنگ ہے اسی طرح وہ فلسطینی انسانی حقوق کے اداروں اور سماجی تنظیموں کا گلا گھونٹا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ریاست نے 22 اکتوبر کو فلسطین کے چھ انسانی حقوق کے اداروں کو ‘دہشت گرد‘ قرار دیتے ہوئے ان پر پابندیاں عاید کی تھیں۔ان اداروں پر فلسطینیوں کے مسلوبہ اور غصب شدہ حقوق کی حمایت میں مہم چلانے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عابدین نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کا انسانی حقوق کے اداروں پر قدغنیں لگانے کے اسرائیلی اقدام پر رد عمل حوصلہ افزا نہیں بلکہ خود فلسطینی اتھارٹی بھی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کو نشانہ بنا رہی ہے۔