مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینی پارلیمنٹ کے منتخب رکن احمد عطون نے کہا ہے کہ اسرائیل نام نہاد ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں القدس کو یہودیانے کی سازشیں کررہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بہ ظاہر اسرائیل القدس میں ترقیاتی اسکیموں کا اعلان کرتا ہے مگر ان کی آڑ اور پردے کے پیچھے یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے ساتھ القدس کو یہودیانے کی سازشیں کررہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں احمد عطون نے کہا کہ اسرائیل کا القدس میں تاریخی قبرستان ’یوسفیہ‘ کو یہودیانے پراصرار حقائق کو مسخ کرنے اور القدس کو یہودیانے کی سازشوں کا تسلسل ہے۔
ایک سوال کے جواب میں احمد عطون نے کہا کہ اسرائیلی ریاست گذشتہ 20سال سے مسجد اقصیٰ کے بالمقابل نام نہاد توراتی پارک کے قیام کے منصوبے پر کام کررہا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد پرانے بیت المقدس کو اطراف کی فلسطینی کالونیوں سے الگ تھلگ کرنا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے القدس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن احمد عطون کو اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی ٹکٹ پر فلسطینی پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے پر انتقامی کارروائی کرتے ہوئے کئی سال قبل القدس سےبے دخل کردیا تھا۔
وہ اس وقت عارضی طورپر رام اللہ میں قیام پذیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرانے بیت المقدس کو یہودیانے کے لیے اسرائیلی ریاست توراتی مذہبی بیانیے کو استعمال کررہا ہے۔