چهارشنبه 30/آوریل/2025

اتھارٹی کی کرپشن کی وجہ سے فلسطینیوں کی مدد سے قاصر ہیں:سویڈن

جمعرات 21-اکتوبر-2021

سویڈن کی وزیر خارجہ اینا لنڈے نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی کے اثرات فلسطینیوں کی امداد پر پڑیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ اتھارٹی کی کرپشن کی وجہ سے فلسطینیوں کی مدد سے قاصر ہیں۔

لنڈی نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کی معاشی ترقی کو مکمل طور پر سپورٹ نہیں کر سکیں گے کیونکہ اس وقت بڑے پیمانے پر کرپشن بلند ترین سطح پر ہے۔
ریڈیو سویڈن کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو فتح اور حماس کے درمیان تقسیم سے متعلق داخلی مسائل ہیں اور بہت سے لوگ اتھارٹی پر کرپشن کا الزام لگاتے ہیں۔

سویڈش وزیر نے زور دیا کہ سویڈن اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں تعطل کو توڑنے سے فلسطینیوں کے ساتھ سویڈن کے تعلقات پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔

سویڈن کی وزیر خارجہ نے اس ہفتے کے آغاز سے اسرائیل اور فلسطین کا دورہ کیا۔

 گذشتہ پیر کو انہوں نے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ اور وزیر خارجہ یائر لیپڈ سے ملاقات کی۔

انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس ، وزیر اعظم محمداشتیہ اور وزیر خارجہ ریاض المالکی سے بھی ملاقات کی۔

ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں لنڈی نے محمود عباس سے ملاقات کے بعد کہا کہ میں صدر عباس سے مل کر سویڈش اور فلسطین کے مضبوط تعلقات کی تصدیق کرنے اور دو ریاستی حل کی طرف توجہ مرکوز کرنے پر خوش ہوں۔

قابل ذکر ہے کہ دس سالوں میں سویڈن کے کسی وزیر کا یہ یہ فلسطین کا پہلا دورہ ہے۔

سویڈن اور اسرائیل کے تعلقات میں 2014 کے موسم خزاں میں زبردست کشیدگی دیکھی گئی جب سویڈن نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا تھا۔

اس کی وجہ سے قبضے نے سابق وزیر خارجہ مارگوٹ والسٹروم کو لینے سے انکار کر دیا۔

 

لنڈے نے وضاحت کی کہ "اسرائیل” کے ساتھ سویڈن کا رشتہ اہم ہے ، اور یہ کہ سویڈن ایک ہی وقت میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے پیچھے ہٹنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

مختصر لنک:

کاپی