چهارشنبه 30/آوریل/2025

قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کامیاب بنائیں گے: خلیل الحیہ

ہفتہ 16-اکتوبر-2021

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے عرب اور اسلامی تعلقات کے دفتر کے سربراہ خلیل الحیہ نے جمعہ کی شام کہا ہے کہ ان کی جماعت اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے ایک نئے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے سنجیدہ ہے اور ہم یہ کام کریں گے۔

انہوں نے غزہ کے حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ رام اللہ اتھارٹی بھی غزہ کی ظالمانہ ناکہ بندی میں اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہے۔

الحیہ نے مقامی الاقصی چینل پر ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قابض دشمن کے قیدی اس وقت تک روشنی نہیں دیکھیں گے جب تک کہ ہمارے قیدی آزادی کو نہ دیکھ لیں۔ قیدیوں کے ساتھ قابض ریاست کے افسوسناک رویے اور بھوک ہڑتال کرنے والوں کے ساتھ اس کے سلوک کے خلاف تنبیہ کی۔

قاہرہ کے اجلاسوں کے بارے میں حماس کے رہ نما نے کہا کہ انہوں نے کئی  معاملات پر بات کی۔ خاص طور پر مصر میں بھائیوں کے ساتھ تعلقات کو کیسے بڑھایا جائے ، محاصرے ، تعمیر نو اور قیدیوں کا معاملہ اور دیگر امور شامل ہیں۔

انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مصر کے ساتھ تعلقات کی ایک حالت ہے، ان ممالک کے مابین جو کہ ان ممالک کے مابین اختلافات کو ختم کرنے کے خواہاں ہیں۔ الحیہ نے انکشاف کیا کہ مصر جلد ہی غزہ کی پٹی کے اندر تعمیر نو کے منصوبوں پر عمل درآمد شروع کر دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مصر میں بھائیوں کو رفح کراسنگ پر کام کی سہولت اور فلسطینی مسافروں کی نقل و حرکت اور ان کے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے دعوت دی ہے۔

الحیہ نے اس بات پر زور دیا کہ حماس اصرار کرتی ہے کہ غزہ کے لوگ عزت اور آزادی کے ساتھ اپنی زندگی بسر کریں۔ ہم اسے قابض ریاست سے نکالنے کے قابل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی