قابض اسرائیل کی مقامی پلاننگ کونسل کی طرف سے کل بُدھ کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس اور بیت لحم کے درمیان’گیوات ھمٹوس‘ یہودی کالونی میں تعمیرات، سڑکوں کی تعمیر اور پبلک عمارتیں تعمیر کرنے پر جلد کام شروع کیا جائے گا۔
بیت المقدس کے گورنرعدنان غیث نے بتایا کہ اس منصوبے کا مقصد القدس اور بیت لحم گورنریوں کےدرمیان حد فاصل قائم کرنا اور القدس اور اس کے اطراف کے علاقوں پر قبضہ کرنا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک سازش کے تحت القدس میں آبادی کا توازن تبدیل کرنے اور علاقے کے جغرافیے کو تبدیل کرنے پرعمل درآمد کررہا ہے۔
عدنان غیث کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیل القدس اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کو کھلم کھلا نظرانداز کررہا ہے۔
اسرائیل نے سنہ 2014ء میں مذکورہ یہودی کالونی میں یہودی آباد کاروں کے لیے 2400 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔