قابض اسرائیلی زندانوں میں قید ہزاروں فلسطینیوں میں سیکڑوں ایسے ہیں جو سال ہا سال سے پابند سلاسل ہیں۔ ایسے فلسطینی جو مسلسل 20سال یا اس سے زاید عرصے سے قید ہیں کی تعداد 100 ہوگئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر بھا مصاروہ اپنی اسیری کے 20 سال مکمل کرنے کے بعد 21 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں جس کے بعد بیس سال قید پوری کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک سو ہوگئی ہے۔
فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر بھا یوسف عبدالقادر مصاروہ جن کی عمر اس وقت 41 سال ہے4 اکتوبر2001ء سے پابند سلاسل ہیں۔ ان کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں قائم نورشمس پناہ گزین کیمپ سے ہے۔انہیں فلسطینی تحریک آزادی کے لیے اسرائیل کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں 35 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان کا شمار’عمدا الاسریٰ‘ میں ہو رہا ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں 20 سال کی قید مکمل کرنے والوں کو فلسطینی میڈیا میں ’عمدا الاسرا‘ کہا جاتا ہے۔
اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ 30 سال سے زاید عرصے سے قید فلسطینیوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔ ان میں کریم یونس اور ماہر یونس شامل ہیں جو سنہ 1983ء سے اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں۔36 اسیران 25 سال سے زاید عرصے سے قید ہیں جن میں نائل البرغوثی بھی شامل ہیں جو 41 سال قید کاٹ چکے ہیں۔ اس سزا میں مسلسل 34 سال کی قید بھی شامل ہے۔