ایک اسرائیلی اخبار نے جمعرات کو کہا ہے کہ فلسطینی قیادت اسرائیلی وزیر اعظم کی "بینیٹ” کی نظرانداز کرنے کی پالیسی سے "مایوس” ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنی حالیہ تقریر میں مسئلہ فلسطین کو اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے نظرانداز کیا گیا۔
عبرانی اخبار "اسرائیل ٹوڈے” نے ایک اعلی درجے کے فلسطینی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی قیادت "بینیٹ سے زیادہ امیدیں وابستہ نہیں کر رہی تھی جو اس سے قبل مغربی کنارے کی آبادکاری کونسل میں عہدیدار کے عہدے پر فائز تھے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ رام اللہ میں حکام انتظارمیں اسرائیل میں موجودہ حکومتی اتحاد کے دوسرے دور یعنی یائرلبید کے انتظار میں ہیں۔لبید ڈیڑھ سال کے بعد اپنی باری پر دو سال کے لیے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنھبالیں گے۔
فلسطینی عہدیدار نے عبرانی اخبار کو بتایا کہ بینیٹ ہمیں نظر انداز کر رہے ہیں اور وہ ہمیں نظرانداز کر رہے ہیں۔ ہمیں یہ توقع نہیں تھی کہ اسرائیلی ریاست کے موجودہ وزیراعظم اور یہودی کالونیوں کی کونسل کے سابق سربراہ اپنا نقطہ نظر تبدیل کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اب تک جو بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں وہ ایک مقصد کے لیے ہیں جو کہ بینیٹ کے لیے ڈیڑھ سال کے بعد ان مدت ختم کرنے ہونے کے بعد کے لیے انتظار کررہے ہیں۔