اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے خبردار کیا ہے کہ غرب اردن کے علاقوں میں قابض صہیونی ریاست کے خلاف اٹھنے والی مزاحمت کے بعد ظاہر ہو رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں غرب اردن مزاحمت کا نیا میدان جنگ بند سکتا ہے۔
حماس کے سیاسی شعبے کےرکن حسام بدران نے ایک بیان میں کہا کہ غرب اردن کے عوام قابض دشمن کے خلاف جامع مزاحمت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
اپنے ٹی وی انٹرویو میں حسام بدران نے کہا کہ غرب اردن میں ہمارے مجاھدین، مزاحمت کار اور ہیروز موجود ہیں جو قابض دشمن کے خلاف بھرپور مزاحمت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ القدس اور جنین میں حالیہ ایام میں ہونے والے واقعات اور اسرائیلی جیل سے چھ فلسطینیوں کا سرنگ کے ذریعے فرار دشمن کے لیے واضح پیغام ہے کہ فلسطینی قوم تمام تر مظالم کے باوجود ہرمحاذ پرمزاحمت کےلیے تیار ہے۔
حسام بدران کا کہنا تھا کہ اسرائیل پورے ارض فلسطین بالخصوص القدس کو یہودیانے کے لیے دن رات سرگرم عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ القدس اور غرب اردن میں روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کی طرف سے مزاحمت کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ اسرائیلی دشمن کو خوف ہے کہ غرب اردن ایک بڑے میدان جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے۔