اردن کی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں ایوان نمائندگان نے اتوار کے روز اسرائیلی فوج کے ہاتھوں غرب اردن اور القدس میں پانچ نہتے فلسطینیوں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیل کو لگام دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی پارلیمنٹ کے ارکان نے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں قابض فوج کے ہاتھوں پانچ فلسطینیوں کے قتل کو گھناؤنا جرم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اردنی پارلیمنٹ کی فلسطین کمیٹی کی طرف سے عرب ممالک، علاقائی حکومتوں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے ہاتھوں فلسطینی مسلمانوں اور مسیحیوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی روکیں اور انہیں فراہم کریں۔
اردن کی پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کے نمائندہ سیاسی اور قومی دھڑوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں فلسطینی قوم کے حقوق سلب کرنے کی تمام مجرمانہ سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
فلسطین کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہودی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے اشتعال انگیزی اور مسجد اقصیٰ اور فلسطینی اوقاف کے ملازمین کی گرفتاری مسلمانوں کے مذہبی امور میں کھلم کھلا مداخلت ہے۔
فلسطین کمیٹی کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ محمد الظہراوی نے کہا کہ انتہا پسند یہودیوں کا قبلہ اول پردھاوا اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انہیں سیکیورٹی فراہم کرنا مسلمانوں کے مذہبی جذبات کومشتعل کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یہودی انتہا پسندی اور تشدد کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرے۔