اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں بیتا کے مقام پر قابض دشمن کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینی محمد علی خبیصہ نے ثابت کر دیا ہے کہ ارض فلسطین پر قابض دشمن کا کوئی مستقبل نہیں۔
انہوں نے شہید خبیصہ کی تعزیت کے لیے لگائے کیمپ سے ٹیلیفون پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے تین حقائق ثابت کیے ہیں۔ پہلا یہ کہ فلسطینی قوم قابض دشمن کو کسی قیمت پر اپنی سرزمین پر قبول نہیں کرے گی۔ فلسطینیوں کو چاہے کتنی قربانیاں کیوں نہ دینا پڑیں فلسطینی اپنے وطن پر یہودی آباد کاروں کا سرطان قبول نہیں کریں گے۔
اسماعیل ھنیہ نے شہید خبیصہ کے والد کو بیٹے کی شہادت اور دشمن کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے پر مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہید کے والدین، پورے گاؤں اور علاقے کے لوگوں کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے قابض دشمن کے خلاف ہر محاذ پر لڑنے اور اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسری حقیقت یہ کہ فلسطینی قوم قابض دشمن کے خلاف مزاحمت کے راستے پر متحد ہے۔
خیال رہے کہ محمد علی خبیصہ اتوار کے روز اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے تھے۔ اتوار کو قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مجموعی طورپر پانچ فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔