قابض اسرائیلی ریاست نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں قائم یہودی کالونیوں میں انتہا پسند یہودیوں کے مطالبے پر یہودی معبد کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار’اسرائیل ٹوڈے‘ کے مطابق اسرائیلی حکومت غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں معابد کی تعمیر کا ارادہ رکھتی ہے اوراس کے لیے عن قریب کام شروع کیا جائےگا۔ اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی حکومت کے ہاں غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں معابد کا قیام پہلی ترجیح ہے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 62 لاکھ 50 ہزار ڈالر کی رقم 30 یہودی کالونیوں میں تقسیم کی ہے تاکہ ان کالونیوں میں یہودی عبادت گاہوں کے لیے عمارتیں حاصل کی جاسکیں۔ اس کے علاوہ عمومی بجٹ میں بھی ان کالونیوں میں یہودی عبادت گاہوں کے لیے الگ سے بجٹ مختص کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم کی گئی 164 بڑی یہودی کالونیاں اور 124 نجی سطح پر تعمیر کی کالونیوں میں 6 لاکھ 50 ہزار یہودی آباد ہیں۔