امریکا میں انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے انکشاف کیا کہ اس کے ڈائریکٹر کو ٹویٹر انتظامیہ کی جانب سے ہراساں کرنے کے علاوہ فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے اس کی حمایت کے پس منظر میں اس کے خلاف تشدد کی دھمکی دی گئی تھی۔
کوڈ پنک نے کہا کہ اس کے ڈائریکٹر (ایریل گولڈ) کو "اسرائیل” کے محافظوں کی طرف سے اس کے خلاف تشدد کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں اور تنظیم نے اشارہ کیا کہ گولڈ کا اکاؤنٹ ٹوئٹر پر معطل کر دیا گیا ہے۔
امریکا میں شروع کی گئی ایک پٹیشن میں تنظیم نے ٹوئٹر سے مطالبہ کیا کہ "فلسطینیوں کے حقوق کو سپورٹ کرنے والے اکاؤنٹس کو بند اور معطل کرکے فلسطینی مواد کو نشانہ بنانا بند کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ٹویٹر” نے گولڈ کا اکاؤنٹ اس وقت معطل کردیا جب اس نے غزہ کی سرحد پر فلسطینی مظاہرین پر قابض فوج کے حملے کے بارے میں ایک ٹویٹ پوسٹ کی۔
کوڈ پنک ایک نچلی سطح پر خواتین کی زیر قیادت تنظیم ہے جو امریکی جنگوں اور عسکریت پسندی کے خاتمے کے لیے کام کرتی ہے۔ امن اور انسانی حقوق کے اقدامات کی حمایت کرتی ہے اور امریکا کے ٹیکس کی رقم کو صحت کی دیکھ بھال ، تعلیم اور نوکریوں کے لیے استعمال کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔