جمعه 15/نوامبر/2024

رقوم کی منتقلی، اسرائیلی حکومت پرحماس کے سامنے گھٹنے ٹیکنےکا الزام

اتوار 22-اگست-2021

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کو قطر اور دوسرے ممالک سے فراہم کی جانے والی رقوم منتقل کرنے پر حماس کے سامنے گھٹننے ٹیکنے کا الزام عاید کیا ہے۔

عبرانی چینل ’کان‘کے فلسطینی امور کے نامہ نگار  گال برگر نے کہا ہے کہ قطری امداد کو غزہ کی پٹی تک پہنچنے کی اجازت دینے کے بعد "اسرائیل” نے ثابت کیا ہے کہ وہ حماس کے سامنے جھک گیا ہے اور حماس کی شرائط تسلیم کرلی گئی ہیں۔

مسٹر برگر نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ جو کچھ اس ہفتے ہوا وہ غزہ کو کسی نہ کسی طرح اپنی حالت میں  واپس لانے جیسا کہ یہ آپریشن فینس گارڈ کے موقع پر تھا کی ایک شکل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ اسرائیلی حکومت نے بھی ماضی کی طرح حماس کو روقم کی منتقلی کی اجازت دے کر حماس کے سامنےگھٹنے ٹیکنے کا ثبوت دیا ہے۔

عبرانی چینل میں فلسطینی امور کے ایڈیٹر نے مزید کہاکہ یہ ابھی غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے بارے میں نہیں ہے لیکن فکر مت کرو وہ رقم ابھی  آئیں گی۔ اسرائیل کے لیے اگلا امتحان یہ ہوگا کہ آیا غزہ کی پٹی کی تعمیر نو ہو یا وہاں بڑے منصوبوں کی تشہیر اصل میں قیدیوں اور لاپتہ اسرائیلیوں کی واپسی سے مشروط ہوگی یا نہیں۔

برگر نے مزید کہا غزہ میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ یحییٰ السنوار کا اگلا امتحان ہوگا۔

جمعرات 19 اگست 2021 کو قطری کمیٹی برائے غزہ کی تعمیر نو نے اعلان کیا کہ اس نے قطری گرانٹ تقسیم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی