امریکی ایوان نمائندگان کے 53 ڈیموکریٹک ارکان نے فلسطین کے جنگ زدہ علاقے غزہ کی پٹی میں مشکل انسانی صورتحال سے خبردار کیا ہے۔ انہوں نے ایک خط کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن سے کہا ہےکہ اسرائیل غزہ کے لاکھوں لوگوں پرپابندیاں عاید کرکے انہیں اجتماعی سزا دے رہا ہے۔
مکتوب میں امریکی قانون سازوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جاری انسانی بحران ناقابل برداشت ہے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کو انسانی امداد مل رہی ہے اور 2.1 ملین باشندوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
ڈیموکریٹک کانگریس مین مارک بوچن اور ڈیبی ڈینگل کی جانب سے اسرائیل کی تازہ جارحیت کے تین ماہ بعد لکھے گئے اس مکتوب میں غزہ کی انسانی صورت حال اور بحران سے نمٹنے کے لیے اہم تبدیلیاں لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
قانون سازوں نے کہا ہےکہ غزہ میں انسانی صورت حال، اسلامی تحریک مزاحمت "حماس اور اسرائیل کے درمیان حالیہ دشمنیوں کی وجہ سے خراب ہو گئی ہے۔ جس سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ 13 لاکھ فلسطینیوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
مکتوب میں اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے غزہ میں حالیہ اسرائیلی فضائی مہم نے حالات زندگی کو خراب کیا ہے جس کی وجہ سے محصور پٹی کو 380 ملین ڈالر کا نقصان پہنچا ہے اور انسانی امداد اور فوری طور پر تعمیر نو میں 485 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔