اسرائیلی کنسیٹ کے عرب رکن احمد الطیبی نے کہا کہ انہیں گزشتہ ہفتے الخلیل میں مسجد ابراہیمی کے قریب گولانی بریگیڈ کے ایک سپاہی اور ان کے درمیان جھگڑے کے بعد درجنوں پیغامات موصول ہوئے جس میں ان کی جان کو خطرہ ہے۔
عبرانی اخبار "ماریو” نے اطلاع دی ہے کہ الطیبی نے کنسیٹ آفیسر کو ان دھمکیوں کے بارے میں شکایت پیش کی تھی جن میں انہیں قتل کی دھمکیاں شامل ہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق الطیبی کی توہین کرنے والے فوجی کے والد کی جانب سے درج کی گئی شکایت کے بعد الخلیل پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کی اور خود سپاہی کو گواہی کے لیے طلب کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق الطیبی اور عربوں کا ایک گروپ الخلیل شہر پہنچا اور وہاں سے گزرنے کی کوشش کی لیکن ایک سپاہی جو ایک گارڈ پوسٹ پر تعینات تھا ، نے انہیں روکا اور ان سے کہا کہ وہ اپنے کمانڈروں کی ہدایات کے مطابق انہیں وہاں سے گذرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔