مغربی کنارے کے شمال میں جنین شہر اور اسکے پناہ گزین کیمپ میں قابض صہیونی فوجیوں کے ساتھ پر تشدد جھڑپوں میں کم ازکم چار فلسطینی شہری گولیاں لگنے سے شہید ہو گءے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض صہیونی فوجیوں نے جینین اور اس کے پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا اور مزاحمتی جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپ کے بعد ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں انہیں شہید کر دیا گیا۔
جنین میں صہیونی فوجیوں کی کارواءیوں کے دوران غیر مسلح نوجوانوں کے ساتھ جھڑپیں ہوءیں۔
کچھ شہیدوں کو ان کے جسم کے اوپری حصوں پر گولیاں لگیں جس کے بعد انہیں جینین ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ہلاک ہونے والے شہری ہیں یا نہیں۔
طبی ذراءع نے کہا کہ ہسپتال پہنچنے پر دو نوجوانوں کی لاشوں کی شناخت 19 سالہ صالح عمار اور 21 سالہ رائد ابو سيف کے ناموں سے ہوءی جبکہ سکیورٹی فورسز نے تصدیق کی کہ صہیونی فوجیوں نے شہداٗ نورجرار اور أمجد الحسينية کے جسد خاکی اغوا کر لیے۔
مقامی ذرائع نے تصدیق کی کہ قابض صہیونی فوجیوں نے کارواءیوں کے دوران زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مارنے کے ارادے سے براہ راست گولہ بارود کا شدت سے استعمال کیا۔