کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید دو فلسطینیوں احتجاج کے طورپر شروع کی گئی بھوک ہڑتال مطالبات پورے ہونے اور رہائی کی یقین دہانی کےبعد بھوک ہڑتال معطل کردی ہے۔
کلب برائے اسیران کے مطابق اسیر ماہر دلایشہ اور علاالدین علی قاسم نے مسلسل 16 دن تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کے بعد ہڑتال روک دی ہے۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ نے دونوں کو یقین دلایا ہے کہ ان کی مدت حراست میں دوبارہ توسیع نہیں کی جائے گی۔
خیال رہے کہ 46 سالہ ماہر دلائشہ نے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج سولہ دن قبل بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اسرائیلی حکام کی طرف سے اسے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اسے جلد ہی رہا کیا جائے گا اور اس کی قید میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔
اسیر دلائشہ کا تعلق غرب اردن سے ہے اور وہ دس سال اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکا ہے جن میں پانچ سال انتظامی قید کے شامل ہیں۔ اسے 23 مارچ 2021ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ دلائشہ شادی شدہ اور پانچ بچوں کے باپ ہیں۔
بھوک ہڑتال معطل کرنے والے دوسرے اسیر 38 سالہ علی ہیں جو ساڑھے تین سال کا عرصہ اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ انہیں رواں سال جنوری میں حراست میں لینے کے بعد چھ ماہ کی انتظامی قید میں ڈال دیا گیا تھا۔
کلب برائے اسیران کےمطابق اس وقت 14 فلسطینی اسیران بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں 40 سالہ سالم زیدات 25 دن، 26 سالہ محمد منیر اعمر 23 دن،مجاھد محمود مجاھد حامد23 دن، کاید الفسفوس 22 دن، اکرم الفسفوس 28 دن، فادی العمور 16 دن، محمد خالد ابو سل 16 دن اور مقداد القواسمہ 16 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔