امریکی ریاست کیلیفورنیا کی سپریم کورٹ کے ایک جج نے فیصلہ دیا کہ امریکا میں فلسطینی کازکے حامیوں کی شناخت کسی اسرائیلی تنظیم سے مخفی رکھی جانی چاہیے۔
لاس اینجلس میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا "یو ایس ایل اے” کو کیلی فورنیا کی سپریم کورٹ کی طرف سے ایک میل کے ذریعے باضابطہ طورپرمطلع کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی میں فلسطینی حقوق کے محافظوں کی شناخت کومحفوظ رکھنے اور چھپانے کا حق حاصل ہے۔اس کا مقصد ہراساں کیے جانے سے بچا جا سکے۔
سپریم کورٹ کے جج ’جیمز سی‘ نے صہیونی ایڈووکیسی سینٹر کے وکیل ڈیوڈ ابرامز کی جانب سے فلسطینی حق کے حامیوں کے نام حاصل کرنے کے لیے پیش کی گئی اپیل کو مسترد کردیا جنہوں نے 2018 میں یونیورسٹی کیمپس میں کانفرنس منعقد کی۔ اس بہانے سے کہ وہ ان کی جانچ کرنا چاہتے تھے۔
اپنے قانونی انکار کو جواز بناتے ہوئے یونیورسٹی نے کہا کہ یونیورسٹی پولیس کی طرف سے کی گئی ایک اندرونی تفتیش نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ فلسطین نواز کانفرنس میں شریک ہونے والوں میں سے کوئی بھی دہشت گرد نہیں تھا۔ یہ لوگ آزادی اظہار کے تحت کانفرنس میں شریک ہوئے۔