فلسطین کی سینیر خاتون سماجی رہ نما فادیہ البرغوثی نے فلسطینی اتھارٹی کی ذرائع ابلاغ کو دبانے اور آزاد اظہار رائے کو کچلنے کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی طاقت کے ذریعے آزاد اظہار رائے کو دبا رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں فادیہ البرغوثی نے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٓٹی ادارے کی طرف سے’جی میڈیا‘ کے دفتر پر چھاپے اور دفتر کو سیل کرنے کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جی میڈیا پر عباس ملیشیا کی طرف سے پابندی فلسطینی ابلاغی اداروں کا گلا گھونٹنے کی اتھارٹی کی انتقامی کارروائیوں کا تسلسل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی قوم اس وقت جس طرح کے حالات سے گذر رہی ہے اس میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے تعاون کی ضرورت ہے مگر فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ تعاون اور اپنے عوام کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
فادیہ البرغوثی کا کہنا تھا کہ ’جی میڈیا‘ ادارے پر فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے پابندی فلسطینی قوم کی آزادی اظہار رائے کے حق کی توہین اور فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت اداروں کی آمرانہ روش کی عکاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی میڈیا ایک غیر جانب دار ابلاغی ادارہ ہے جس پر پابندی کا کوئی جواز نہیں۔ وہ حقائق کو سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے اسے دیوار سے لگانے کی آمرانہ روش اختیار کی ہے۔