عبرانی ٹی وی چینل 20 کے صحافی نوعم امیر نے بتایا کہ بجٹ کے بارے میں وزارت دفاع و خزانہ کے مابین ہونے والے مباحثے کے مطابق میں پتہ چلا ہے کہ غزہ کی پٹی کے علاقے پر وسط مئی کے دوران مسلط کی گئی جنگ کے دوران قابض ریاست کو تین ارب شیکل کی رقم صرف کرنا پڑی ہے۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم ایک ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔
اسرائیلی صحافی نے نشاندہی کی کہ یہ تین عرب ڈالر کا عدد صرف فوجی اخراجات ہیں۔اس میں معیشت ، گھروں اور فیکٹریوں پہنچنے والا نقصان،بے روزگاری کی وجہ سے ہونےو الے مسائل اور نقصانات اس کے علاوہ ہیں۔
مجھے نہیں معلوم کہ اس آپریشن سے اسرائیل کو مزید کتنے اربوں کی لاگت آئے گی۔ صحافی نے تعجب کے انداز میں بات کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پوچھنے کے قابل ہے کیا یہ فتح کی طرح لگتا ہے؟ حزب اللہ کو کتنا شکست دے گی؟”
اگر حزب اللہ کے ساتھ اسرائیل کو لڑنا پڑے تو اسے کتنی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
اسرائیلی قابض فوج نے گذشتہ مئی میں غزہ کی پٹی پر جارحیت کا آغاز کیا تھا ، جسے فلسطینی دھڑوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جس نے ہزاروں راکٹوں سے اسرائیل کے اندر تک کے علاقوں کو شانہ بنایا گیا تھا۔
اس قبضے نے اعتراف کیا کہ غزہ میں مزاحمت کے ساتھ حالیہ محاذ آرائی اسرائیلی طرف کا سب سے زیادہ تباہ کن اور اثر انگیز تھا۔