اسرائیلی دہشت گردی میں شہید فلسطینی بچے 16 سالہ محمد منیر التمیمی کو کل ہفتے کے روز غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے دیر نظام میں اس کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
خیال رہےکہ التمیمی کو اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز رام اللہ کے علاقے النبی الصالح میں ایک ریلی میں شرکت کے دوران گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے منیر کو انتہائی قریب سے گولیاں مار کر شہید کیا۔ شدید زخمی ہونے بعد اسے پہلے تو اسپتال نہ لے جانے دیا گیا۔ جب بہت زیادہ خون بہہ گیا تو اس کے بعد اسے سلفیت کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا۔ قریبی شہر رام اللہ کے اسپتال میں دخلے کی اجازت نہ ملنے کےبعد اسے سلفیت کے اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ اسپتال پہنچتے ہی دم توڑ گیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے رات گئے منیر کی شہادت کی تصدیق کی اور بتایا کہ شہید کا جسد خاکی سلفیت سے رام اللہ کے سرکاری اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
گذشتہ روز دیر نظام کےمقام پر شہید منیر التمیمی کے جنازے کے جلوس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جنازے کا جلوس اسرائیل کے خلاف مظاہرے میں تبدیل ہوگیا جہاں فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔