اسرائیلی اخبار’ہارٹز‘نےدعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر خارجہ یائیرلبید نے خلیج سے تیل کی دوبارہ منتقلی اور سپلائی شروع کرنے کی کوشش کررہا ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت خلیجی مُمالک سے تیل کی نقل وحمل کے سابقہ معاہدے کی تجدید پر غور کررہی ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق اسرائیل کی یورپ اور ایشیا کے درمیان پٹرولیم کی ترسیل کی ذمہ کمپنی ’کازا‘ ایلات اور اسدود بندرگاہوں سے تیل کی بھاری مقدار بحیرہ روم کے راستے منتقل کرنا چاہتی ہے اور اس کے لیے وہ سابقہ معاہدے کی تجدید کی خواہاں ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے اسرائیل میں اعلیٰ سطح کی ایک میٹنگ ہوئی جس میں وزارت ماحولیات، وزارت خارجہ، وزارت پانی وبجلی اور وزارت انصاف کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
اس موقعے پر اسرائیلی وزارت ماحولیات نے اس معاہدے کی تجدید کی مخالفت کی اور کہا کہ ایلات سے اسدود کے درمیان تیل پائپ لائن کوبحال کرنے کے نتیجے میں ماحولیاتی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
اخبار کے مطابق وزیر توانائی کارین الہرار نے اسرائیلی پٹرولیم کمپنی نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ سمجھوتا کیا ہے مگر وہ اسرائیل کے مفاد کے خلاف ہے۔ اس معاہدے کا اسرائیلی حکومت اور عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اگر یہ منسوخ کردیا جاتا ہے تواس سے ہماری معیشت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔