اردن کی شاہی کمیٹی برائے القدس امور نے 8 ذی الحج کو یہودی انتہا پسندوں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
شاہی کمیٹی کے القدس امور کے سربراہ عبداللہ کنعان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی اور مسیحی مقدسات پر یہودی آباد کاروں کے دھاوے کھلی اشتعال انگیزی، خطے کو دانستہ طورپر جنگ میں جھونکنے کی سوچی سمجھی سازش، پوری دنیا بالخصوص مشرق وسطیٰ کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی مجرمانہ کوشش ہے۔
اردن کی سرکاری نیوز ایجنسی’بترا‘ کے مطابق عبداللہ کنعان نے ایک بیان میں کہا کہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی پرچارک تنظیموں جن کی تعداد 80 سے زاید ہے نے مشترکہ طور پر آج آٹھ ْذی الحج کو مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے ایک اہم مذہبی موقعے پر انتہا پسند یہودیوں کی طرف سے قبلہ اول پر یلغار کی اپیل ایک سوچی سمجھی سازش اور خطے کو ایک نئی جنگ میں دھکیلنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی آئینی ادارے، عالمی برادری اور عالمی جمہوری اداروں کے سامنے مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مذہبی مقام کے تقدس کو اعلانیہ پامال کیا جا رہا ہے۔ ایک طرف دنیا خطے میں امن کے قیام کے لیے پرامن فضا سازگار بنانے پر زور دیتی ہے اور دوسری طرف فلسطین میں مسلمانوں اور مسیحی برادری کے مقدس مقامات کا تقدس ایک سوچے سمجھے ارادے کے تحت پامال کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ یہودی انتہا پسند گروپوں نے آج اتوار آٹھ ذی الحج کو مسجد اقصیٰ پر اجتماعی دھاووں کی اپیل ہے جب کہ دوسری طرف فلسطینی قوتوں نے بھی قبلہ اول کے دفاع کے لیے فلسطینیوں سے مسجد اقصیٰ کا رخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔