اسرائیلی ریاست کے خفیہ ادارے ’شاباک نے فوجی سنسرشپ سے ایران میں معلومات کی ترسیل کے الزام میں ایک تاجر کی شناخت ظاہر کرنے کی اجازت دی گئی جو حال ہی میں گرفتار ہوا تھا۔
سرکاری کان چینل نے شن بیٹ سیکیورٹی سروس کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گفتگو جزیرہ نما نقب (جنوبی مقبوضہ فلسطین) سے تعلق رکھنے والے ایک مشہور تاجر یعقوب ابو القیعان کی ہے اور وہ ابو القیعان سرمایہ کاری گروپ کے چیئرمین ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاجر یعقوب ابو القیعان کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی تھی اور اس پر غیر ملکی ایجنٹ سے رابطہ کرنے اور دشمن کو معلومات تک پہنچانے کے جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام ہے۔
شن بیٹ کے بیان کے مطابق ابوالقیعان کو گذشتہ ماہ ایرانی انٹیلی جنس ایجنٹوں کے ساتھ لبنانی اور عراقی عناصر کے ساتھ اور اس کے ذریعے غیر قانونی رابطوں کے شبہ میں تفتیش کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ (ابو القیعان) حیدر المشہدانی سے مستقل رابطے میں تھا جو ایرانی انٹیلی جنس کے ساتھ رابطے کا کام کرتا ہے۔
اسی تناظر میں عبرانی اخبار "ہارٹز” نے اطلاع دی ہے کہ ابو القیعان ایک کاروباری شخصیت ہےجو بہت سے اسرائیلی سیاسی شخصیات کے قریبی سمجھا جاتا ہے۔ اس نے وزیر دفاع بینی گانٹز سے متعلق ایک عراقی ایجنٹ کو آگاہ کیا جو ایرانی ایجنٹوں سے رابطے میں تھا۔ .
اخبار کے مطابق ابو القیعان جو سابق اسرائیلی سیاسی جماعت میں شامل رہے ہیں۔ وہ سابق وزیر دفاع موشے یعلون کی سربراہی میں قائم جماعت میں رہ چکے ہیں۔ انہیں کئی ہفتے قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ جون کے شروع میں گرفتار ہونے والے فلسطینی تاجر کو اس کے وکیل سے بھی ملنے نہیں دیا گیا۔