اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے تفتیش کار نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری”جنگی جرائم کے مترادف ہے”ْ۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ "اسرائیل” پر واضح کردیں کہ اس کا قبضہ غیر قانونی ہے اور اسے جاری نہیں رکھا جا سکتا۔
"رائیٹرز” کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے رابطہ کار مائیکل لنک نے جنیوا میں بین الاقوامی تنظیم کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور ایک جنگی جرم قرار دیا۔
لنک نے کہا کہ میرا حتمی تجزیہ یہ ہے کہ اسرائیلی بستیوں کا مقابلہ جنگ کے جرم کے برابر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہودی کالونیوں پر بین الاقوامی برادری کوچاہیے کہ وہ اسرائیل پر یہ واضح کرے کہ اس کے غیر قانونی قبضے اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی رائے کی خلاف ورزی ہیں۔
اس سے قبل جمعہ کے روز اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے وادی اردن میں فلسطینی املاک کی اسرائیلی قابض حکام کی طرف سے کی گئی مسماری پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔