مقبوضہ فلسطینی علاقے کے لیے اقوام متحدہ کے ہیومینیٹری کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز نے قابض اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر عائد تمام بندشوں کو ختم کریں۔
ہیسٹنگز نے غزہ کی پٹی کے اپنے حالیہ دورے کے بعد ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ بدقسمتی سے 10 مئی کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے کرم ابو سالم کراسنگ کے راستے سامان کا داخلہ ابھی بھی کھانے پینے کی اشیاء تک ہی محدود ہے۔ طبی سامان اور ایندھن، زرعی سامان اور دیگر بنیادی اشیا کی غزہ کو سپلائی معطل ہے۔
اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر نے قابض حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں اور باہر جانے والے سامان اور لوگوں کی نقل و حمل پر عائد پابندیاں ختم کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں سامان کی باقاعدہ اور غیر مشروط ترسیل کے لیے اسرائیل کو سلامتی کونسل کی قرارداد 1860 مجریہ 2009ء پرعمل درآمد کرنا ہوگا۔
کوآرڈینیٹر نے بیان کیا کہ اقوام متحدہ کا "اس وقت اندازہ لگایا گیا ہے کہ ابھی بھی 250،000 افراد کو باقاعدہ صاف پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔