اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے وادی اردن کے شمالی علاقے حمصہ الفوقا کے مقام پر قابض اسرائیلی حکام کے ہاتھوں فلسطینیوں کے گھروں اور دیگر املاک کی مسماری پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
نیویاک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یو این سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوگریک نے کہا کہ فلسطینیوں کی املاک کی مسماری بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اس طرح کے اقدامات سےجغرافیائی طور پر قابل قبول فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ہونے والی کوششوں کو شدید دھچکا لگے گا۔
گوٹیرس کے ترجمان نے قابض اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کی املاک اور گھروں کی مسماری اور غرب اردن میں فلسطینی املاک پر غاصبانہ قبضے کا سلسلہ روکیں۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق مرکز’اوچا‘ اور دوسری غیر سرکاری تنظیموں کو حمصہ الفوقا کے مقام تک رسائی کی اجازت دینے سے روک رہے جس کے نتیجے میں یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ حمصہ الفوقا کے مقام پرمکانار کی مسماری سے متاثر ہونے والے فلسطینیوں کو کس نوعیت کی مشکلات درپیش ہیں۔