فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کی حراست میں تشدد کے نتیجے میں شہید ہونے والے دانشور نزار بنات کے لواحقین نے قاتلوں کے نام ظاہر کرتے ہوئے ان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نزار بنات کے اہل خانہ نے ایک بیان میں کہا ہےکہ بنات کے قتل میں عباس ملیشیا کے دو افسران براہ راست ملوث ہیں جب کہ اس جرم میں بالواسطہ طور پر ملوث اہلکاروں کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔
شہید کے لواحقین کا کہنا ہے کہ نزار بنات کے قتل میں فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت ڈیفنس سیکیورٹی فورس کا ایک کرنل عزیز الطمیزی اور ایک دوسرا اہلکار شادی القواسمہ براہ راست ملوث ہیں۔ ان دونوں نے نزار بنات کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔
اہل خانہ نے الزام عاید کیا ہے کہ نزار بنات کے قاتل کرنل الطمیزی نے اس مجرمانہ واقعے کےایک گواہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔
خاندان کا کہنا ہے کہ نزار بنات کے قتل میں براہ راست ملوث دوسرا اہلکار شادی القواسمہ ایک جونیر اہلکار ہے اور وہی نزار کا جسد خاکی گاڑی میں اسپتال لے کر گیا تھا۔
نزار شہید کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی اس مجرمانہ قتل میں ملوث دیگر عناصر کو بھی بے نقاب کریں گے۔