چهارشنبه 30/آوریل/2025

میڈیکل رپورٹ میں اسیر فلسطینی کی زندگی خطرے سے دوچار

جمعرات 1-جولائی-2021

اسرائیلی جیل میں قید تشدد کا شکار ایک فلسطینی شہری کی میڈیکل رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں اس کی زندگی شدید خطرات سے دوچار قرار دی گئی ہے۔

اسیر غضنفر ابو عطوان کے وکیل جواد بولس نے کہا کہ ان کے موکل کی میڈیکل رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ اسرائیلی اسپتال کابلان کی ایک لیبارٹری سے جاری ہوئی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ اسیر ابو عطوان کو تین طرح کے خطرات لاحق ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابو عطوان اچانک موت سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ دوسرا احتمال فالج کا ہے۔ اگر موت سے بچ جاتے ہیں تو انہیں کسی بھی وقت فالج کا حملہ ہوسکتا ہے جب کہ تیسرا امکان کسی ایسی دائمی موذی بیماری کا شکار ہونا ہے جس کا علاج ناممکن یا مشکل ہوجائے گا۔

جواد بولس کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی پراسیکیوٹرکو درخواست دی ہے کہ وہ اسیر ابو عطون کو اسرائیلی سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل درآمد کرتے ہوئے کسی فلسطینی اسپتال منتقل کریں جہاں ان کا بہتر طریقے سے علاج کیا جاسکے گا۔

خیال رہے کہ اسیر غضفر ابو عطوان 56 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہیں مسلسل کابلان اسپتال میں قید رکھا گیا ہے۔

اٹھائیس سالہ ابو عطوان کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے نواحی علاقے دورا سے ہے۔ اسے اسرائیلی فوج نے اکتوبر 2020ء کو حراست میں لینے کے بعد انتظامی قید میں ڈال دیا تھا۔

اسیر ابو عطوان نے انتظامی قید میں چھ ماہ کی توسیع کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی تو اسے اسرائیلی جیلروں اورجلادوں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ حالت بگڑنے پراسے اسرائیل کے کابلان اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا طبی معائنہ کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی