چهارشنبه 30/آوریل/2025

’فلسطینی اتھارٹی کونزاربنات کے قتل کے ردعمل کا درست اندازہ نہیں تھا‘

پیر 28-جون-2021

اسرائیل کے ایک موقر اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی ایک تجزیاتی رپورٹ میں لکھا ہےکہ فلسطینی اتھارٹی کو اندازہ نہیں تھا کہ سیاسی اور سماجی رہ نما نزار بنات کے قتل کی وجہ سے اسے اتنے شدید رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ اتنی مشکل میں پھنس جائے گی۔

اخباری رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کا خیال تھا کہ نزار بنات کے قتل سے معمولی نوعیت کا احتجاج ہوگا اور عالمی سطح پر بھی اس پرکوئی ردعمل سامنے نہیں آئے گا مگر اسے اندازہ نہیں تھا کہ اس اقدام پر اسے اندرون اور بیرون ملک سخت احتجاج اور تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس پر اس قتل کے بعد اتنا زیادہ دباوٗ آئے گا۔

عبرانی اخبار نے فلسطینی حکومت کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ فلسطینی قیادت کا خیال تھا کہ نزار بنات کے قتل کے بعد بعض علاقوں میں ایک یا دو روز تک احتجاج ہوگا مگر اس کا اندازہ غلط نکلا۔

اخباری رپورٹ کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر میں نزار بنات کے قتل کے بعد سخت مایوسی پائی جا رہی ہے۔ غرب اردن میں چپے چپے پر ہونے والے مظاہروں کےبعد فلسطینی اتھارٹی پریشان ہے کیونکہ ہرطرف صدر محمود عباس کے استعفے اور موجودہ حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر عباس کے مقربین ابھی تک گومگو کی کیفیت میں ہیں۔ انہیں سمجھ نہیں آر ہی کہ حالات کو کیسے قابو کیا جائے اور عوام کا غصہ کیسے ٹھنڈا کیا جائے۔

خیال رہے کہ گذشتہ جمعرات کو فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے دانشور اور سیاسی رہ نما نزار بنات کو گرفتار کرنے کے بعد بے دردی سے شہید کردیا تھا جس کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے خلاف عوام میں شدید غم وغصے کی فضا پائی جا رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی