فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی طرف سے مئی کے وسط میں مسلط کی گئی جارحیت کے نتیجے میں عمارتوں اور املاک کی تباہی سے 275 ٹن ملبہ جمع ہوگیا ہے جسے ٹھکانے لگانے میں مقامی انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری طرف ماہرین نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی کارروائیوں میں تاب کاری اثرات پیدا کرنے والے بموں کے علاقے کے ماحول پر گہرے منفی اثرات کے حوالے سے خبر دار کیا ہے۔
ماحولیاتی ماہرین نے غزہ پر حالیہ جارحیت کے دوران قابض اسرائیلی فوج کے ذریعہ استعمال کیے جانے والے میزائلوں کی باقیات کے اثرات اور تابکاری کی سطح کی پیمائش کرنے اور زہریلے ،بھاری عناصر اور کیمیائی مرکبات چھان بین کے لیے بیرون ملک سے ماہرین کو طلب کرنے پر زور دیا ہے۔
اُنہوں نے تابکاری اثرات اورمختلف کیمیکل کی پیمائش کرنے والے آلات غزہ میں لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت غزہ کا علاقہ تاب کاری اثرات کے زیراثر ہے اور علاقے میں تاب کاری اثرات تیزی کے ساتھ پھیل رہے ہیں۔ انہوں نے ماحول میں سائنسی تحقیق کے لیے سالانہ بجٹ مختص کرنے اور اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی اور اس کے نتائج نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔