یہ واقعہ جنوبی الخلیل کے علاقے یطا کے التوانہ قصبے میں پیش آیا۔
التوانہ کے یونین کونس کے چیئرمین محمد الربعی نے بتایا کہ یہودی شرپسندوں کے ایک ڈنڈہ بردار گروپ نے 70 سالہ الحاجہ فاطمہ الربعی کے گھر پر ہلہ بولا اور شدید پتھراؤ کیا۔ اس دوران فاطمہ الربعی سرمیں پتھر لگنے سے شدید زخمی ہوگئی۔ اسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
مقامی سماجی کارکن راتب الجبور نے بتایا کہ زخمی ہونے والی خاتون کو الخلیل میں ہلال احمر کے ایک اسپتال لایا گیا ہے جہاں وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہودی شرپسندوں نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسے قاتلانہ حملے میں مارنے کی کوشش کی تھی۔ راتب الجبور کا کہنا ہے کہ یہودی مافیا کی اس وحشیانہ کارروائی کے وقت اسرائیلی فوج کچھ ہی فاصلے پرموجود تماشا دیکھتی رہی۔