اسرائیل میں عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے چینل 12 کے ذریعہ کرائے گئے ایک عوامی سروے میں حصہ لینے والے اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ نئی مخلوط حکومت زیادہ دیر تک نہیں چلے گی بلکہ وہ جلد ہی سیاسی بحران کا شکارہوکرختم ہوجائے گی۔
عبرانی ٹی وی پر کرائے گئے رائے عامہ کے جائزے کے مطابق 43 فیصد اسرائیلی عوام کا خیال ہے کہ نئی اسرائیلی حکومت جس نےکل اتوار کو حلف اٹھایا ہے زیادہ عرصے تک نہیں چلے گی۔ نئی حکومت اپنی مدت پوری نہیں کرے گی اور جلد ہی ختم ہوجائے گی۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ 30 فی صد لوگوں کو یقین ہے کہ حکومت دراصل ایک طویل عرصے تک کام کرے گی لیکن مدت کے اختتام تک یہ قائم نہیں رہے گی۔ صرف 11 رائے دہندگان کا ماننا تھا کہ حکومت 4 سال تک کام کرے گی .
رائے عامہ کے سروے کےمطابق 61 فی صد نے بتایا کہ دائیں بازو کی پارٹی کے رہنما اور اگلے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ چینج بلاک میں شامل ہوئے اور ذاتی مقاصد کے لیے نئی حکومت میں داخل ہونے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 20 فی صد کا کہنا ہے کہ وہ نظریاتی مقاصد کے لیے حکومت کا حصہ بنے ہیں۔ انیس فی صد نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔