ایک پریس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصر نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ "تل ابیب” پر دباؤ ڈالے تاکہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کو ایسی کوئی بھی کوشش کرنے سے روکے جو فلسطین کی صورتحال کو بگاڑ دے۔
اس رپورٹ میں ان اطلاعات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ قاہرہ نے واضح کیا ہے کہ "اسرائیل” کے پاس اگلا محاذ صرف غزہ کی پٹی تک ہی محدود نہیں ہوگا یہ کوئی بھی کشیدگی تین محاذوں تک پھیل سکتی ہے جس سے علاقائی جنگ چھڑنے کا اندیشہ ہے۔
یہ بات لندن سے شایع ہونے والے اخبار ’العربی الجدید‘ نے مصری ذرائع کے حوالے سے شائع کی گئی خبر میں سامنے آئی ہے۔ مصر نے گذشتہ گھنٹوں کے دوران فلسطین میں "جنگ بندی” کے قیام کے لیے تبادلہ خیال کے سلسلے میں "پیشرفت” کو تیز کرنے کی اطلاع دی ہے۔ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحت کی کوششیں بھی جاری ہیں۔
اخبار نے نشاندہی کی کہ مصری قیادت "اسرائیل” اور فلسطینی دھڑوں کے مابین "فائر بندی” کے قیام کے سلسلے میں ثالثی کی نگرانی کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں اور طویل مدتی صلح تک پہنچنے کی کوششوں پر تشویش رکھتی ہے۔ خدشہ یہ ہے کہ نیتن یاھو اور ان کے حلیفوں کی کوئی بھی حرکت مصری کوششوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔