جمعه 15/نوامبر/2024

بیس سال سے صہیونی زندانوں میں قید اردنی کی رہائی میں اسرائیل رکاوٹ

پیر 7-جون-2021

فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے اسیران کلب کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی انتظامیہ 20 سال سے زاید عرصےسے پابند سلاسل اردنی شہری عبداللہ نوح ابو جابر کی رہائی میں دانستہ طور پر رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔

قابض اسرائیلی انتظامیہ نے یہ بہانہ بنایا ہےکہ اردنی قیدی ابو جابر کی رہائی کے کاغذات نا مکمل ہیں جس کے باعث انہیں رہا نہیں کیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ عبداللہ نوح ابو جابر اردن کے البقعہ پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھتے ہیں۔

کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ قابض فوج کی طرف سے اردنی قیدی کی رہائی روکنے کے لیے تراشے گئے بہانے بلا جواز اور حیران کن ہیں۔ ساڑھے بیس سال سے پابند سلاسل اردنی قیدی کو مصائب سے دوچار کرنے کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ یہاں تک کہ ابو جابر کو کئی سال تک خاندان کے کسی فرد سے ملنے نہیں دیا گیا۔

واضح رہے کہ 44 سالہ ابو جابر کو اسرائیلی فوج نے 2000ء کو فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ ابو جابر نے سنہ 2015ء اور 2016ء کو مسلسل 70 دن بھوک ہڑتال کی تھی۔ اسرائیلی زندانوں میں مجموعی طور پر  اردن کے 22 شہری پابند سلاسل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی