قطر کی وزارت خارجہ کی ترجمان لولو الخاطرنے کہا ہےکہ دوحا اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور امریکا کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
روس کی ’اسپوٹنیک‘ نیوز ایجنسی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مسز الخاطر نے کہا کہ قطرکی میزبانی میں حماس اور امریکی عہدیداروں کے درمیان بات چیت کرانے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ جب بھی فریقین کے درمیان بات چیت کی ضرورت پڑی تو قطر ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ قطر عالمی اور علاقائی امن واستحکام کی اہمیت کے پیش نظر امریکا اور حماس کے درمیان ثالثی کرانے کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے سنہ 2006میں حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے امریکا میں اس پر پابندی عاید کردی تھی۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں جنگ بندی کے قیام میں مصر کے کردار کو سراہتے ہیں۔ ہم برادر ملک مصر اور دوسرے عرب ملک کے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی مساعی پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان کی حمایت کرتےہیں۔
خیال رہےکہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر مئی میں گیارہ روز تک جاری رہنے والی لڑائی روکنے کے لیے مصر اور قطر کے درمیان تعاون بھی دیکھا گیا۔
مصر اور قطر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے غزہ کی تعمیر نو اور فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد کے لیے کوشش کررہے ہیں۔