جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی جنرل کا غزہ جنگ میں ناکامی کا اعتراف

بدھ 2-جون-2021

اسرائیلی فوج کے ایک سینیرفوجی عہدیدار نے مئی کے وسط میں غزہ کی  پٹی پر ہونے والی  فضائی کارروائی میں اسرائیلی فوج کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے جنرل اھارون  لیبران کے عبرانی خبار ’ہارٹز‘ میں لکھے مضمون میں کہا ہے کہ اگرچہ غزہ جنگ میں بمباری کے نتائج مساوی رہے ہیں۔ دونوں طرف فریقین کو بھاری قیمت چکانا پڑی۔ انہوں نے لکھا کہ اہم سوال یہ ہے کہ  بار بار کی بمباری کے نتیجے میں غزہ میں اسرائیلی فوج اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کہاں تک کامیاب ہوئی ہے۔ اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا گیا ہے مگر اسرائیلی فضائیہ اپنے اہداف کے حصول میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

خیال رہے کہ جنرل اھارون لیبران سنہ 1969، سنہ1970 اور سنہ 1973 کی عرب اسرائیل جنگوں میں  اسٹرٹیجک پلاننگ اور دھماکوں  کے امور کی نگرانی کی تھی۔

سابق ملٹری انٹیلی جنس چیف جنرل اھارون کا کہنا ہے کہ  ماضی کی جنگوں میں مختلف ممالک نے دوسرے ملکوں میں اپنے فوجی اہداف کے حصول کی کوشش کی مگر وہ بھی ناکام رہے ہیں۔ ویت نام میں امریکا نے ٹنوں  کے حساب سے بارود برسایا مگر وہاں پر امریکی فوج کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ سنہ نوے میں  کوسوو کی جنگ میں 72 دن تک صربیا کی طرف سے بمباری کی جاتی رہی  جس میں ہزاروں افراد مارے گئے۔ آخر کار امریکا اور نیٹو نے صربیا کو کوسووو پرقبضے سے روک دیا۔ یہ تاریخ کی واحد مثال ہے جس میں صرف فضائی کارروائی سے فتح حاصل کی گئی ۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے 10 مئی سے 21 مئی 2021 کے دوران غزہ کی پٹی پر مسلسل گیارہ روز بمباری جاری رکھی جس کے نتیجے میں 280 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی