فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی ہدار گولڈن کے خاندان نے اسرائیلی فوج، وزیر دفاع بینی گینٹز اور آرمی چیف آویو کوچاوی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یرغمالی فوجی ہدار گولڈن کی ماں لیا گولڈن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر دفاع اور آرمی چیف نے بار بار انہیں یقین دلایا کہ غزہ میں جنگی قید ی بنائے گئے فوجیوں کو واپس لایا جائے گا مگر وہ اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کراسکے ہیں۔
لیا گولڈن کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتہائی شرمناک ہے۔ اسرائیل کی فوجی اور سیاسی قیادت نے غزہ کی پٹی میں حما س کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات کے بارے میں نہیں بتایا اور ہمیں خود سے معلومات کے حصول پرمجبور کیا گیا۔
لیا گولڈن کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیر خارجہ گیبی اشکنزئی سے مصر کے سفر سے قبل ملاقات کی تھی مگر انہیں ان کے اس دورے کی تفصیلات فراہم نہیں کہ گئیں۔
لیا گولڈن نے غزہ کی پٹی میں حماس کے قاید یحییٰ السنوار کو قاتلانہ حملے میں شہید کرنے اور فوجیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا۔ یہودی فوجی کی ماں کا کہنا تھا کہ حماس رہ نما یحییٰ السنوار میری بیٹے کی موت کا ذمہ دار ہے۔ وہ القدس چاہتے اور یہودیوں کو سمندر برد کرنا چاہتے ہیں۔