چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوج نے غزہ میں فلسطینی خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا: رپورٹ

پیر 31-مئی-2021

فلسطین میں انسانی حقوق کے فری کمیشن ‘دیوان المظالم’ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10 مئی سے 21 مئی کے دوران غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے دوران قابض فوج نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی خاندانوں کو اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتارا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘دیوان المظالم’ ،کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گیارہ دن تک اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہری آبادی پر دانستہ اور قصدا بمباری کی۔ یہ معلوم ہوتے ہوئے کہ گھروں میں معصوم بچے اور خواتین موجود ہیں اس کے باوجود انہیں بمباری کا نشانہ بنا کرانہیں ہزاروں ٹن وزنی ملبے کے نیچے دبا کر شہید کر دیا۔

غزہ میں انسانی حقوق کمیشن کے مطابق غزہ میں 20 مئی 2021ء کو  31 مقامات پر براہ راست بمباری کی۔ اس بمباری کے دوران 21 گھروں کو نشانہ بنایا جن میں درجنوں بچے اور خواتین شہید ہوئے۔ اس  روز کی بمباری میں دو گاڑیوں، دو فارم ہائوسز اور دو رہائشی پلازوں کو نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینی انسانی حقوق آبزر ویٹری کے مطابق 20 مئی کو اسرائیلی فوج کی فلسطینی گھروں پر بمباری مں 96 فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں 44 بچے اور مجموعی طور پر 28 خواتین شہید ہوئیں۔ شہدا میں میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی بھی شامل ہیں۔ کئی مائیں اپنے بچوں سمیت شہید ہوگئیں۔ بمباری میں 7 مائیں اور ان کے بچے شہید ہوئے۔

 

مختصر لنک:

کاپی