اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کی ذمہ دار ایجنسی ‘اونروا’ کے ڈائریکٹر آپریشنز ماتھیوس شمالی نے فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں بے گناہ شہریوں کے قتل عام سے متعلق جاری کردہ متنازع بیان واپس لے لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ میں اسرائیلی بمباری کے حوالے سے ان کا بیان غلط طور پر لیا گیا۔ وہ اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے الفاظ واپس لیتے ہیں۔
ماتھیوس شمالی نے کہا کہ میں تسلیم کرتا ہوںکہ غزہ کی پٹی پر بمباری کے دوران اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی پابندی نہیں کی۔
ایک ٹویٹ میں مسٹر شمالی نے تسلیم کیا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری میں 200 عام شہری شہید ہوئے ہیں جن میں زیادہ بچے اور خواتین شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پربمباری کے دوران بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی۔ غزہ جنگ میں کس فریق نے بھی جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اس کا محاسبہ ہونا چاہیے اور اور کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں۔
مسٹر شمالی نے اپنے سابقہ بیان پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ بچوںکا قتل عالمی جنگی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے اور بچوںکے قاتلوں کو سزا ضرور ملنی چاہیے۔