فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں کل منگل کے روز اسرائیلی فوج اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم میں کئی فلسطینی میں زخمی ہوگئے ہیں۔
کے نامہ نگاروں کے مطابق غرب اردن میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان غیرمعمولی جھڑپیں ہوئی ہیں۔
نامہ نگاروں کے مطابق غرب اردن کےجنوبی شہر بیت لحم میں اسرائیلی فوج کی بھاری نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ اسرائیلی فوج نےفلسطینی مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی شدید زخمی ہوگئے ہیں۔اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 25 سالہ محمد اسحاق حمید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگیا۔
بیت ایل یہودی کالونی کے قریب سیکڑوں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے تصادم کی اطلاعات ہیں۔
نامہ نگاروں کے مطابق اسرائیلی فوج نے آج منگل کے روز غرب اردن میں ہونے والے مظاہروں کے موقعے پر ہائی الرٹ کردیا تھا۔
ادھر سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں اور غرب اردن میں منگل کے روز غزہ کی پٹی اور القدس میں اسرائیلی فوج کی بربریت کے خلاف بہ طور احتجاج عام ہڑتال کی گئی۔
غرب اردن میں یہ ہڑتال اور مظاہرے ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب دوسری طرف غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں اب تک 238 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
فلسطینی تنظیموں کی اپیل پرآج غرب اردن میں بنک، تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور نجی سرگرمیاں بند رہیں۔ فلسطینی حکومت نے سرکاری ملازمین کو ہڑتال میں شامل ہونے اور کام سے چھٹی کرنے کی اجازت دی تھی۔ فلسطینی حکومت کے ترجمان ابراہیم ملحم نے بتایا کہ ہم نے سرکاری ملازمین کو فلسطینیوںکے خلاف اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے کی ہدایت کی ہے۔
نامہ نگار کے مطابق فلسطینی شہروں میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں روکے جانے تک مظاہرے جاری رہیں گے۔
