فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے 18 سالہ فلسطینی محمد غسان منصور کو 6 کی انتظامی قید کی سزا سنائی ہے۔ منصور کو دی جانےوالی انتظامی قید کی سزا میں بار بار توسیع ہوسکتی ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق اسیر منصور کو 22 اپریل کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی۔ اس کی یہ سزا فی الحال 10 ستمبر تک ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "اسرائیل” کی حکومت فلسطینی بچوں کے خلاف تشدد اور زیادتی کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف نسلی امتیاز کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ یہ بچوں کے انصاف کے نظام کے ذریعے اسرائیلی بچوں کے ساتھ معاملات کرتا ہے جس کی منصفانہ سماعت کی ضمانت ہوتی ہے۔ اسرائیل ایک طرف اپنے ہاں 18 سال کی عمر کے افراد کو بچوں میں شمار کرتی ہے جب کہ فلسطینی بچوں کو کڑی سزائیں ی جاتی ہیں۔