چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوجی جلادوں کا تین فلسطینی بچوں‌پر وحشیانہ تشدد

منگل 27-اپریل-2021

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے تین فلسطینی بچوں کو گرفتاری کے وقت اور اس کے بعد حراستی مراکز میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

"قیدیوں اور آزادیوں کے امور” اتھارٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے تین فلسطینی نابالغوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ "ظالمانہ اور گھناؤنے”  بدسلوکی کے طریقے استعمال کیے۔

پیر کے روز کمیشن نے ان تین لڑکوں کی نئی شہادتیں شائع کیں جنھیں نظربندی کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع "الفوار” فلسطینی پناہ گزین کیمپ سے قیدی 16 سالہ مالک ابو ہشاش کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ قابض فوج نے اس پر اور اس کے دو دوستوں پر حملہ کیا اور انہیں زمین پر پھینک دیا۔ پھر انہوں نے انہیں بے دردی سے پیٹا۔

 کمیشن نے بتایا  کہ جب قابض فوجیوں نے ان کو ہتھکڑی لگائی اور آنکھوں پر پٹی باندھ دی  اور انہیں قریبی فوجی کیمپ میں منتقل کردیا تو انہیں مار پیٹ کرنے ، توہین کرنے اور گستاخانہ توہین کرنے سے بھی نہیں چھوڑا گیا۔

اس نے مزید کہا کہ قابض فوجیوں نے جان بوجھ کر ان کے سروں پر پائوں رکھے۔ ان کے پیٹ پر زور سے لاتیں ماریں اور بعد میں فوجیوں نے انہیں فوجی جیپ میں دھکیل دیا تاکہ انہیں مجد حراستی کیمپ  منتقل کردیں۔  جب تک وہ جیب میں تھے قابض فوجی ایک دم تھپڑ مارنے اور ٹانگوں اور ہاتھوں سے مارنے اور ان کا مذاق اڑانے لگے۔

کمیشن نے نابالغ لوئی جبور کے حوالے سے بتایا کہ بتایا ہے کہ اسے "کفر قاسم” نامی قصبے کے اندر گرفتار کیا گیا تھا۔

اس نے مزید کہاکہ قابض فوجیوں نے اس پر حملہ کیا  اور اسے اپنے ہاتھوں ، پیروں پر رائفل کے بٹ مارے۔

 

مختصر لنک:

کاپی