شنبه 16/نوامبر/2024

سعودی حکام کی الخضری کی اہلیہ اور بہو سےروزے کی حالت میں بدسلوکی

جمعرات 22-اپریل-2021

انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے سعودی عرب کی حکومت کوزیر حراست فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سینیر رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

جنیوا میں قائم انسانی حقوق گروپ’یورو مڈل ایسٹ مانیٹرنگ’ نے  انکشاف کیا ہے کہ سعودی سکیورٹی فورسز نے  زیرحراست محمد الخضری کی اہلیہ اور ان کے بیٹے ہانی کی بیوی کو بھی حراست میں لیا ہے  اور انھیں خبردار کیا ہے کہ وہ گرفتاری کے معاملے پر بات نہ کریں۔

آبزرویٹری نے ایک پریس بیان میں کہا ہےکہ سعودی فورسز نے جدہ میں زیرحراست 83 سالہ محمد الخضری کی رہائش گاہ پرچھاپہ مارا اور ان کی اہلیہ 70 سالہ وجدان اور ان کے بیٹے ھانی الخضری کی اہلیہ کو حراست میں لے جایا گیا۔ دونوں خواتین کو کئی گھنٹے تک روزے کے باجود حبس بے جا میں رکھا گیا۔ اس دوران انہیں کہا گیا کہ وہ ایک فارم پر دستخط کریں جس میں انہیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ وہ اپنے زیرحراست شوہروں کے بارے میں کسی سے کوئی بات نہیں کریں گی ورنہ انہیں اس کے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

انسانی حقوق گروپ کے مطابق دونوں‌خواتین سے زبردستی ایک کاغذ پردستخط کرائے گئے۔ اس دوران بزرگ خاتون وجدان اور ان کی بہو کی تلاشی لی گئی اور انہیں تفتیش کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کی تلاشی کی باقاعدہ ویڈیو بنائی گئی اور ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا گیا۔ حکام نے ان کے موبائل فون بھی ان سے چھین لیے اور کہا سعودی حکومت کو سخت اعتراض ہے کہ وہ اپنے زیرحراست شوہروں کی رہائی کے مطالبات کررہی ہیں۔ حکام نے دھمکی دی کہ اگر وہ اپنے شوہروں کی رہائی کے مطالبے سے باز نہ آئیں تو خاندان کے دوسرے افراد کو بھی اٹھا لیا جائے گا اور خواتین کو ملک بدر کردیا جائے گا۔

انسانی حقوق آبزرویٹری نے الخضری کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی شدید مذمت کی اور ان کے خاندان کو خوف زدہ کرنے اور خاموش کرنے کی کوشش کو غیرانسانی قرار دیا ہے۔

انسانی‌حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کی طرف سے اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کرنے والوں کو طاقت کے ذریعے خاموش کرانے کی  کوشش اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا  ایک غیر اخلاقی اور غیر قانونی برتائو ہے۔ انسانی‌‌حقوق کی تنظیم نے سعودی حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے سعودی حکومت پر دبائو ڈالنے اور زیر حراست فلسطینی رہ نمائوں کی رہائی کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔

 

مختصر لنک:

کاپی