اسرائیل کے پبلک ریڈیو نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ خفیہ ایجنسی موساد نے ایران کی نطنز میں واقع جوہری تنصیب پر سائبرحملہ کیا ہے۔
کان ریڈیو نے اتوار کو بے نامی ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے کہ ’’نطنز پر اسرائیل نے سائبر حملہ کیا ہے اور اس میں اس کی خفیہ ایجنسی موساد کا ہاتھ کارفرما ہے۔ایران کی اس جوہری تنصیب پر تہران کی فراہم کردہ اطلاع سے کہیں زیادہ نقصان ہوا ہے۔‘‘
قبل ازیں ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروزکمال آفندی نے سرکاری میڈیا کو بتایا تھا کہ ’’ نطنز میں ایک ’’واقعہ‘‘رونماہوا ہے،اس کے نتیجے میں اس تمام تنصیب میں بجلی منقطع ہو گئی ہے۔
ایران کے جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے اس واقعہ کو جوہری دہشت گردی قرار دیا ہے لیکن یہ وضاحت نہیں کی کہ ایران اس کا ذمے دار کس کو گردانتا ہے۔انھوں نے سرکاری ٹی وی سے نشر ہونے والے بیان میں یہ بھی نہیں بتایا کہ نطنز کی جوہری تنصیب میں کیا واقعہ رونما ہوا ہے۔
واضح رہے کہ نطنز میں واقع ایران کی جوہری تنصیب کو ماضی میں بھی اس طرح کے تخریبی حملوں کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔2010ء میں اس کے کمپیوٹر نیٹ ورک پر اسٹکس نیٹ وائرس کے ذریعے حملہ کیا گیا تھا۔اس کمپیوٹر وائرس کے بارے میں اس یقین کا اظہار کیا گیا تھا کہ امریکا اور اسرائیل نے مشترکہ طور پر یہ وائرس تیار کیا تھا۔اس سے نطنز کے سینٹری فیوجزکمپیوٹر نظام کو تباہ کردیا گیا تھا۔اس حملے کا مقصد ایران کو مبیّنہ طور پر جوہری بم کی جلد تیاری سے روکنا تھا۔
نطنز ہی میں گذشتہ سال جولائی میں ایڈوانس سینٹری فیوج اسمبلی پلانٹ میں ایک پُراسرار دھماکا ہوا تھا۔ایرانی حکام نے بعد میں اس حملے کو تخریب کاری قرار دیا تھا۔ایران اب نطنز کے نزدیک واقع ایک پہاڑی میں اس1 جوہری تنصیب کو دوبارہ تعمیر کررہا ہے۔