فلسطین کے ممتاز عالم دین اور سپریم اسلامی کمیٹی کےچیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں پارلیمانی انتخابات القدس کی عرب اور اسلامی شناخت اور اس کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں انتخابات پر پابندی کو فلسطین میں انتخابات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔
ایک پریس بیان میں الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں پارلیمانی انتخابات پر اسرائیل کی طرف سے پابندی کا امکان ہے کیونکہ صہیونی ریاست کی موجودہ پالیسی القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے پر مبنی ہے۔
الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ اگر فلسطین میں انتخابات ملتوی یا منسوخ کیے جاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اسرائیل کا مقصد پورا ہوگیا کیونکہ اسرائیل کا ویژن نہ صرف القدس بلکہ پورے فلسطین میں انتخابات میں رخنہ ڈالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیت المقدس میںانتخابات کی اجازت نہ ملنے کا یہ مطلب نہیں کہ فلسطین کے دوسرے علاقوں میں بھی انتخابات نہ کرائے جائیں۔
الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ القدس کا کوئی بھی امیدوار کسی بھی مقام پر رہ کر انتخابات میں حصہ لے سکتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ القدس کے بغیر انتخابات کے نعرے کا بھی کوئی جواز نہیں۔